جنوبی افریقہ کرکٹ ٹیم 18 سال بعد شکست سے دو چار

0

راولپنڈی میں کھیلے گئے 2 میچوں کی سیریز کے دوسرے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں پاکستان نے 272 رنز بنائے جس کے جواب میں مہمان ٹیم 201 رنز پر آؤٹ ہوئی۔ قومی ٹیم دوسری اننگز میں 298 رنز پر آؤٹ ہوئی اور جنوبی افریقا کو جیت کے لیے 370 رنز کا ہدف دیا تھا جس کے جواب میں مہمان ٹیم 274 رنز ہی بناسکی۔

دوسرے ٹیسٹ کے آخری روز ابتدائی اوورز میں ہی حسن علی نے پاکستان کو دو کامیابیاں دلوائیں۔ وین ڈار ڈاسن کو 48 اور فاف ڈپلسی 5 رنز پر آؤٹ ہوئے تاہم ایڈم مارکرم اور ڈمبا باوما نے ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے 106 رنز کی شراکت قائم کی۔ مارکرم نے شاندار سنچری اسکور کی تاہم نئی گیند ملتے ہی حسن علی نے مارکرم کو 108 رنز پر پویلین بھیج دیا اور اگلے ہی گیند پر کپتان کوئنٹن ڈی کاک کو بھی آؤٹ کردیا جو میچ کا ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہوا۔

ٹمبا باوما کی مزاحمت 61 رنز پر دم توڑ گئی، ویان ملڈر 20 رنز کے مہمان ثابت ہوئے، ڈین ایلگر نے 17 رنز کی اننگز کھیلی جب کہ کیشو مہاراج اور کگیسو رباڈا کھاتہ کھولے بغیر آؤٹ ہوئے۔ قومی ٹیم کی جانب سے حسن علی نے 5، شاہین آفریدی نے 4 اور یاسر شاہ نے ایک وکٹ حاصل کی۔ حسن علی نے مجموعی طور پر ٹیسٹ میں 10 وکٹیں حاصل کیں۔

قومی ٹیم کی جانب سے جنوبی افریقا کے خلاف اوپننگ کرنے والے بلے باز دوسری اننگز میں بھی ناکام ثابت ہوئے۔ عمران بٹ 0، عابد علی 13، بابراعظم 8، اظہرعلی 33، فواد عالم 12، فہیم اشرف 29، یاسر شاہ 23، حسن علی 5 اور شاہین آفریدی 4 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔

قومی ٹیم پہلی اننگز میں ٹاپ آرڈر کی ناکامی کے بعد فہیم اشرف، کپتان بابراعظم اور فواد عالم کی ذمہ دارنہ بیٹنگ کی بدولت 272 رنز بنانے میں کامیاب رہی۔ بابراعظم 77 اور فواد عالم 45 رنز بناکر آؤٹ ہوئے جب کہ فہیم اشرف 78 رنز پر ناٹ آؤٹ رہے۔ عمران بٹ 15، عابد علی 6، اظہر علی 0، محمد رضوان 18 رنز کے مہمان ثابت ہوئے۔ حسن علی، یاسر شاہ اور نعمان علی نے 8،8  رنز اسکور کیے۔ جنوبی افریقا کی جانب سے انرج نورجی نے 5  اور کیشومہاراج نے 3 وکٹیں حاصل کیں۔

میچ جیتنے کے بعد قومی ٹیم کے کپتان بابراعظم کا کہنا تھا کہ اللہ کا شکر ہے کہ اتنی اچھی کامیابی ملی اور جنوبی افریقہ کے پاکستان آنے کا شکریہ ادا کرتا ہوں، جب ٹیم سپورٹ کرتی ہے تو پریشر محسوس نہیں ہوتا اور اچھی ٹیم کے خلاف جیت پوری ٹیم کو اعتماد دیتی ہے تاہم جو غلطیاں کی ہیں انہیں مستقبل کےلئے ٹھیک کرنے کی کوشش کریں گے جب کہ حسن علی ایک سال بعد ڈومیسٹک میں پرفارم کرکے واپس آیا اور شاندار بولنگ کی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here